حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شگر بلتستان کے امام جمعہ حجت الاسلام سید عباس موسوی نے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کے برخلاف عمل قرار دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح انسان کو جسم کے مختلف اعضاء اور ایک مکمل نظام کے تحت اللہ نے خلق کیا ہے۔ جب انہی اعضاء میں سے کسی عضو میں تکلیف ہو تو پورے جسم میں تکلیف ہوتی ہے، اسی طرح اس روئے زمین پر موجود تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہے۔ امت واحدہ ہونے کے ناطے دنیا کے کسی کونے میں کسی مسلمان کو ہونے والا درد اور تکلیف سب مسلمانوں کا درد ہے۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ پغمبر اکرم ؐ نے فرمایا اگر کوئی مسلمانیت کا دعویٰ کرے اور اس پر اس طرح صبح ہو جائے کہ اس کو دوسرے مسلمانوں کے بارے میں فکر نہ ہو کہ وہ کس طرح زندگی گزار رہے ہیں، تو وہ مسلمان ہی نہیں ہے، پھر فرمایا کہ اگر کوئی سنے کہ اے مسلمانو تم کہاں ہو؟ ہم پر ظلم و ستم ہورہے ہیں، اگر اس استغاثہ پر اگر کوئی جواب اس شخص سے نہ ملے وہ بھی مسلمان نہیں۔
امام جمعہ شگر بلتستان نے کہا کہ آج فلسطین میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے اور بنیادی انسانی حقوق سلف کر دیئے گئے ہیں۔ عام شہری سے لے کر ہسپتال تک محفوظ نہیں۔آج انسانی حقوق کے بارے میں آواز اٹھانے والے کہاں ہیں؟ کہاں ہیں وہ مسلم حکمران جو دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم خادم حرمین الشریفین ہیں؟ فلسطین کی آہ و بکاء کیا ان کے کانوں تک نہیں پہنچ رہے ہیں؟ ملک عزیز پاکستان جو کہ کلمہ لا الہ اللہ کی بنیاد پر حاصل کیا مگر آج دنیا میں کلمہ گو مسلمانوں پر ظلم و ستم ہو رہے ہیں اور ہم خاموش ہیں، یہ کسی صورت قابل قبول بات نہیں، لہذا ہم حکومت وقت سے اپیل کرتے ہیں کہ فلسطین کے بارے میں ٹھوس اقدام کرے اور فلسطین کی بھرپور حمایت کا اعلان کرے، اس کے علاوہ تمام مسلمانوں کو چاہیئے کہ جن جن کی دسترس غزہ تک ہے ان کی داد رسی کرے اور غاصب اسرائیل کی تمام ایجادات کا بائکاٹ کرے۔